کورونا ایک بنواس
بیٹے کی دوسری سالگرہ پر
جب سے آنے کا سنا تھا
سوچتی رہتی تھی اکثر
جس کی خاطر ہم نے جاناں
ایک مدت بنواس ہے کاٹی
در در بھٹکے ، منت مانی
رب کی رحمت ہوئی ہم پر
چھو کے اس کو دیکھو گے جب
کیسے تم ری ایکٹ کرو گے
آنکھ میں ڈب ڈب ہوں گے آنسو
نظر چراؤ گے تم مجھ سے
غلطی سے گر مل گئیں نظریں
میری انکھ میں
شاید کوئی
کنکڑ پڑ گیا ہے دیکھو
کہہ کر بڑھ جاؤگے آگے
توتلے لہجے میں جب تم کو
بابا کہہ کر بلائے گا
کیسے تم ری ایکٹ کروگے
جامد ہی ہو جاؤ گے
یا سینے سے لپٹا لو گے
جیون کا وہ سندر لمحہ
دیکھنے کو بے تاب تھی کب سے
لیکن اب جو وبا چلی ہے
آنے کا امکان نہیں ہے
بیٹا مجھ سے
پوچھ رہا ہے
بابا کب آئیں گے ماما
کیسے میں اس کو سمجھاؤں
ابھی بھی شاید باقی ہے
کچھ مدت بنواس کی اور
شبنم فردوس
25/05/20
कोरोना एक बनवास
बेटे की दूसरी सालगिरह पर
जब से आने का सुन था
सोचती रहती थी अक्सर
जिसकी खातिर हमने जाना
एक मुद्दत बनवास है काटी
दर दर भटके , मन्नत मानी
रब की रहमत हुई हम पर
छू के उसको देखोगे जब
कैसे तुम रिएक्ट करोगे
आंख में डब डब होंगे आंसू
नज़र चुराओगे तुम मुझसे
गलती से गर मिल गईं नज़रें
मेरी आंख में
शायद कोई
कंकड़ पड़ गया है देखो
कह कर बढ़ जाओगे आगे
तोतले लहजे में जब तुमको
बाबा कह कर बुलाएगा
कैसे तुम रिएक्ट करोगे
जामिद ही होजाओगे
या सीने से लिपटा लोगे
जीवन का वो सुन्दर लम्हा देखने को बेताब थी कब से
लेकिन अब जो वबा चली है
आने का इमकान नहीं है
बेटा मुझसे पूछ रहा है
बाबा कब आयेंगे मामा
कैसे मै उसको समझाऊं
अभी भी शायद बाक़ी है
कुछ मुद्दत बनवास की और
शबनम फ़िरदौस
3 Comments:
This comment has been removed by a blog administrator.
بہت ہی عمدہ تلخ اور حساس موضوع کو نظم کیا ہے۔ وااااہ کیا کہنے ❤
بہت بہت شکریہ
دعائے سلامتی
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home