Posts

Showing posts from April, 2021

Bebasi ‏

Image
بے بسی  کھلی فضا ہو  ہا بند  کمرہ   نہیں ہے کوئی کہیں سرکشت سفید کپڑے میں  موت رقصاں ہر ایک سو ہے  ہر ایک گھر کے  ہر ایک در پر  وہ کھلھلاتی  بجاتی  گھنٹی  گزر رہی ہے عجیب دہشت  چہار سو ہے  قیامتی رنگ بکھر گیا ہے  ہزاروں لاشیں پڑی ہوئی ہیں   زمیں بھی انکاری ہو گئی ہے   لبوں پہ اپنے  لگا کے پٹی  گھروں میں بے بس  ہیں اپنی باری کے منتظر ہم   نہ مال و دولت  نہ رشتے ناطے ہماری سانسیں  خرید سکتے  ہمارے کرموں کا   پھل ہے شاید  فضا میں موچود آکسیجن ہے  پھر بھی ہم تو  ترس رہے ہیں شبنم فردوس