Posts

Showing posts with the label nazm

Poem ( نظم): Pattharon Ke Dermiyanپتھروں کے درمیان (Among The Stones) By Shabnam Firdaus

Image
پتھروں کے درمیان  پتھروں کے درمیاں  پتھروں کے شہر میں  یارب کہاں میں پھنس گئ؟ نہ کوئی چرند ہے  نہ کوئی پرند ہے نہ کوئی شجر یہاں   کہیں پر کوئی گل نہیں  سانس لوں تو کیسے لوں  کھلی فضا کہیں نہیں   جب بھی سانس کھیینچتی ہوں اک پرت غبار کی  سینے میں جا کر جمتی ہے  آنکھ ،کان ہیں کھلے  جی رہے ہیں سب یہاں  بے حسی کے خول میں  ہے کیسی روبوٹک زندگی  یارب کہاں میں پھنس گئی ؟ شبنم فردوس  Among the Stones , Among the stones ,In a city of concrete ?O Lord — where am I trapped ,No bird in sight ,No beast around ,No tree stands tall .No flower to be found How do I breathe ?When there’s no open sky Each breath I take .Settles dust deep inside —Eyes open, ears alert ...Yes, we’re all alive ,Yet wrapped in shells of apathy .We crawl through robotic lives ?O Lord — where have I come ?How did I get so lost Shabnam Firdaus

Poetry(Nazm) :-Fractured Serenity (ٹوٹا پھوٹا سکون) By Shabnam Firdaus

Image
Fractured Serenity  The Earth revolves around the Sun,   The planets dance in mere fun    The Sun rises cheerfully,   The birds chirp and hug continuously, All are engaged in their daily cores. The Moon spreads its silver wings,  The stars shine like golden fins, The breeze whispers softly,   While the flowers converse sweetly, The night envelops everything,   The birds dream in their nest...  The symphony of life goes on... If every note is perfectly played,   Why does it echo in my heart...? ...Perhaps..... The chords of memory...? Yes, the memory left in the piano of heart Has broken the string of my little heart.. Shabnam Firdaus  Fractured Serenity (ٹوٹا پھوٹا سکون) زمیں سورج کے گرد محو گردش ہے سیارے محو رقصاں ہیں خوشی میں  سورج نمودار ہوتا ہے خوش و خرم  پرندے چہچہاتے اور گلے ملتے ہیں مسلسل  سبھی مصروف ہیں روزانہ کے جھمیلوں میں     چان...

Nazm : Khala Ka Tasalsul by Rashid Malik

Image
خلا کا تسلسل  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زندگی اس قدر تیز رفتار ہے دو گھڑی کا سمے بھی نہیں مل رہا کہ کہیں بیٹھ کر میں تجھے سوچ لوں سوچ لوں اے مرے اپنے ہاتھوں گنوائے ہوئے شخص ، بس دو گھڑی ۔۔۔۔ وقت رکتا نہیں  وقت بھی روشنی کی طرح برق رفتار ہے  وقت یونان کے بحر میں ڈوبتی نائو کے ہر مسافر کی دہشت سے پھیلی ہوئی آنکھ ہے وقت اٹلی کے ساحل پہ ساگر کی اگلی ہوئی لاش ہے  وقت بھیتر میں بیٹھا ہوا دائمی خوف ہے  وقت مرہم نہیں وقت اک گرد ہے  زخم کو تہہ بہ تہہ دفن کر دیتا ہے سالہا سال بعد ایک دن تیز جھکڑ چلے  گرد ہٹ جائے اور زخم ویسے کا ویسا ہی تازہ ملے  وقت گاڑی کو جاتے ہوئے دیکھنے والے کی آنکھ سے قطرہ قطرہ نکلتا ہوا نور ہے  سرد رت میں پہاڑوں سے میدان کی سمت ریوڑ کے ساتھ آتے بنجاروں کی خفیہ آواز ہے  وقت چرواہے کی بانسری سے نکلتی ہوئی لے پہ چلتی ہوئی بکریوں کی خموشی کا اظہار ہے وقت گائوں کی ڈھلتی ہوئی شام ہے  وقت بہرام کا ساز ہے  بھیروی راگ ہے  وقت گزرے زمانوں کی تمثیل ہے وقت کوٹھے پہ بیٹھی ہوئی داشتہ ہے کوئی فٹ پاتھ پر سرد موسم میں ک...

Nazm: Faqat Neesti Ho By Salman Basit

Image
فقط نیستی ہو کسی دن زمانے سے باہر ملو گر تو تم کو بتاؤں کہ کتنے فسانے ہیں جو نارسائی کے دکھ سے جُڑے ہیں تمہیں یہ بتاؤں یہ جینا بھی انفاس کی آمدو شد نہیں ہے یہ اک دھونکنی ہے جو بس چل رہی ہے چلی جا رہی ہے بڑی کج روی سے بہے جا رہا ہے مری عمر پیہم کا ظالم بہاؤ کسی روز آؤ مگر یوں " نہ بو تم کسی روز آؤ تو دیکھو میں دیوارِ جاں کے پرے جا بسا ہوں جہاں پر نہ تم ہو جہاں پر نہ میں ہوں نہ خواہش نہ حسرت، نہ کوئی تمنا بچھڑنے کا ڈر اور نہ ملنے کی چاہت فقط نیستی بو  سلمان باسط Just annihilation Let's meet someday outside of time Then I will tell you How many tales are intertwined with the sorrows of separation Let me tell you that this life is not just the arrival and departure of breaths It's a momentary spark That is simply moving on Continuously flowing Drifting in great perversity The oppressor flow of my life's river Come any day But not like this If you come someday, see that I have settled beyond the walls of life where you do not exist Where I do not exist No desire...

kaifi Azmi: Koi ye kaese btae

Image
کوئی یہ کیسے بتائے کہ وہ تنہا کیوں ہے وہ جو اپنا تھا وہی اور کسی کا کیوں ہے یہی دنیا ہے تو پھر ایسی یہ دنیا کیوں ہے یہی ہوتا ہے تو آخر یہی ہوتا کیوں ہے اک ذرا ہاتھ بڑھا دیں تو پکڑ لیں دامن ان کے سینے میں سما جائے ہماری دھڑکن اتنی قربت ہے تو پھر فاصلہ اتنا کیوں ہے دل برباد سے نکلا نہیں اب تک کوئی اس لٹے گھر پہ دیا کرتا ہے دستک کوئی آس جو ٹوٹ گئی پھر سے بندھاتا کیوں ہے تم مسرت کا کہو یا اسے غم کا رشتہ کہتے ہیں پیار کا رشتہ ہے جنم کا رشتہ ہے جنم کا جو یہ رشتہ تو بدلتا کیوں ہے کیفی اعظمی कोई ये कैसे बताए कि वो तन्हा क्यूँ है वो जो अपना था वही और किसी का क्यूँ है यही दुनिया है तो फिर ऐसी ये दुनिया क्यूँ है यही होता है तो आख़िर यही होता क्यूँ है इक ज़रा हाथ बढ़ा दें तो पकड़ लें दामन उन के सीने में समा जाए हमारी धड़कन इतनी क़ुर्बत है तो फिर फ़ासला इतना क्यूँ है दिल-ए-बर्बाद से निकला नहीं अब तक कोई इस लुटे घर पे दिया करता है दस्तक कोई आस जो टूट गई फिर से बंधाता क्यूँ है तुम मसर्रत का कहो या इसे ग़म का रिश्ता कहते हैं प्यार का रिश्ता है जनम का रिश्ता है जनम का जो ये रिश्ता तो बदलता ...

Gulzar | Nazm: Kitaben Jhankti hain

Image
کتابیں جھانکتی ہیں بند الماری کے شیشوں سے بڑی حسرت سے تکتی ہیں مہینوں اب ملاقاتیں نہیں ہوتیں جو شامیں ان کی صحبت میں کٹا کرتی تھیں' اب اکثر گزر جاتی ہیں کمپیوٹر کے پردوں پر بڑی بے چین رہتی ہیں کتابیں انہیں اب نیند میں چلنے کی عادت ہو گئی ہے بڑی حسرت سے تکتی ہیں جو قدریں وہ سناتی تھیں کہ جن کے سیل کبھی مرتے نہیں تھے وہ قدریں اب نظر آتی نہیں گھر میں جو رشتے وہ سناتی تھیں وہ سارے ادھڑے ادھڑے ہیں کوئی صفحہ پلٹتا ہوں تو اک سسکی نکلتی ہے کئی لفظوں کے معنی گر پڑے ہیں بنا پتوں کے سوکھے ٹنڈ لگتے ہیں وہ سب الفاظ جن پر اب کوئی معنی نہیں اگتے بہت سی اصطلاحیں ہیں جو مٹی کے سکوروں کی طرح بکھری پڑی ہیں گلاسوں نے انہیں متروک کر ڈالا زباں پر ذائقہ آتا تھا جو صفحے پلٹنے کا اب انگلی کلک کرنے سے بس اک جھپکی گزرتی ہے بہت کچھ تہہ بہ تہہ کھلتا چلا جاتا ہے پردے پر کتابوں سے جو ذاتی رابطہ تھا کٹ گیا ہے کبھی سینے پہ رکھ کے لیٹ جاتے تھے کبھی گودی میں لیتے تھے کبھی گھٹنوں کو اپنے رحل کی صورت بنا کر نیم سجدے میں پڑھا کرتے تھے چھوتے تھے جبیں سے وہ سارا علم تو ملتا رہے گا آئندہ بھی مگر وہ جو کتابوں میں ملا کرتے ...

Zehra Nigaah / Nalzm :- Suna hai Jungalon ka bhi koi dastoor hota hai

Image
سنا ہے سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے تو وہ حملہ نہیں کرتا درختوں کی گھنی چھاؤں میں جا کر لیٹ جاتا ہے ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں تو مینا اپنے بچے چھوڑ کر کوے کے انڈوں کو پروں سے تھام لیتی ہے سنا ہے گھونسلے سے کوئی بچہ گر پڑے تو سارا جنگل جاگ جاتا ہے سنا ہے جب کسی ندی کے پانی میں بئے کے گھونسلے کا گندمی رنگ لرزتا ہے تو ندی کی روپہلی مچھلیاں اس کو پڑوسن مان لیتی ہیں کبھی طوفان آ جائے، کوئی پل ٹوٹ جائے تو کسی لکڑی کے تختے پر گلہری، سانپ، بکری اور چیتا ساتھ ہوتے ہیں سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے خداوندا! جلیل و معتبر! دانا و بینا منصف و اکبر! مرے اس شہر میں اب جنگلوں ہی کا کوئی قانون نافذ کر!   زہرہ نگاہ   सुना है सुना है जंगलों का भी कोई दस्तूर होता है सुना है शेर का जब पेट भर जाए तो वो हमला नहीं करता दरख़्तों की घनी छाँव में जा कर लेट जाता है हवा के तेज़ झोंके जब दरख़्तों को हिलाते हैं तो मैना अपने बच्चे छोड़ कर कव्वे के अंडों को परों से थाम लेती है सुना है घोंसले से कोई बच्चा गिर पड़े तो सारा जंगल जाग जाता है स...

Jaun Elia / Nazm. : Ramz ( Tum jab aaogi to khoya hua paogi mujhe)

Image
تم جب آؤگی تو کھویا ہوا پاؤگی مجھے میری تنہائی میں خوابوں کے سوا کچھ بھی نہیں میرے کمرے کو سجانے کی تمنا ہے تمہیں میرے کمرے میں کتابوں کے سوا کچھ بھی نہیں ان کتابوں نے بڑا ظلم کیا ہے مجھ پر ان میں اک رمز ہے جس رمز کا مارا ہوا ذہن مژدۂ عشرت انجام نہیں پا سکتا زندگی میں کبھی آرام نہیں پا سکتا   جون ایلیا  तुम जब आओगी तो खोया हुआ पाओगी मुझे मेरी तन्हाई में ख़्वाबों के सिवा कुछ भी नहीं मेरे कमरे को सजाने की तमन्ना है तुम्हें मेरे कमरे में किताबों के सिवा कुछ भी नहीं इन किताबों ने बड़ा ज़ुल्म किया है मुझ पर इन में इक रम्ज़ है जिस रम्ज़ का मारा हुआ ज़ेहन मुज़्दा-ए-इशरत-ए-अंजाम नहीं पा सकता ज़िंदगी में कभी आराम नहीं पा सकता Jaun Elia tum jab aaogī to khoyā huā pāogī mujhe merī tanhā.ī meñ ḳhvāboñ ke sivā kuchh bhī nahīñ mere kamre ko sajāne kī tamannā hai tumheñ mere kamre meñ kitāboñ ke sivā kuchh bhī nahīñ in kitāboñ ne baḌā zulm kiyā hai mujh par in meñ ik ramz hai jis ramz kā maarā huā zehn muzhda-e-ishrat-e-anjām nahīñ pā saktā zindagī meñ kabhī ārām nahī...

Nazm_Hasil_E_Zindagi_Poet_Shabnam Firdaus

Image
حاصلِ زندگی وہ جب ناراض ہوتا ہے  میں اکثر اس سے کہتی ہوں  ہزاروں عیب ہیں مجھ میں  تو رشتہ توڑ لو نہ تم  مجھے پھر چھوڑ دو ناں تم  وہ کچھ لمحے تو بالکل چپ ہو جاتا ہے  امڈتے اشکوں کو اپنے  چھپا کر پلکوں کے پیچھے دبا کر درد سینے میں  بڑے ہی پیار سے بے ربط لہجے میں مرے ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں لے کر تھپکتا ہے  وہ کہتا ہے  دوبارہ ہجر کی باتیں نہ کرنا تم  مرا دل ایسی باتوں سے دھڑکنا بھول جاتا ہے  مری سانسیں اٹکتی ہیں زمیں رکتی ہوئی معلوم ہوتی ہے  مری جاں سوچ کر دیکھو  کبھی ایسا جو ہو جائے  زمیں چلنے سے رک جائے  تباہ ہو جائے گی دنیا  نہ دن سے رات ہو گی اور نہ کوئی رُت ہی بدلے گی  جدھر نظریں اٹھیں گی پھر  بیاباں دشت ہی ہو گا  مری جاں یاد رکھنا تم  میں زندہ ہوں فقط جو ساتھ ہے تیرا  رہیں سانسیں مری چلتی  ضروری پیار ہے تیرا  میں یہ بھی جانتا ہوں جاں ذرا ہوں تیز غصے کا  مگر تم ہو جنوں میرا  یہ ہے معلوم تم کو بھی  ہو حاصل زندگی کا تم  چلو مانا کہ تم کو...

Nazm _ mei tapti reit ki baasi hun

Image
Poet _ Shabnam Firdaus Nazm_ Mei tapti reit ki baasi hun یہ بارش  بالکل تم سی ہے  کبھی جم کے  خوب برستی ہے کبھی رم جھم  رم جھم ہوتی ہے میں   تپتی ریت کی  باسی ہوں  اس رم جھم بارش سے  کیسے میں اپنی پیاس بجھاؤں گی مجھے عشق ہے  گہرے ساون سے  شبنم فردوس तपती रेत की बासी हूं यह बारिश  बिल्कुल तुमसे ही है कभी जमके  खूब बरसती है  कभी रिमझिम  रिमझिम होती है मैं  तपती रेत की  बासी हूं इस रिमझिम बारिश से  कैसे मैं अपनी प्यास बुझाऊंगी मुझे इश्क़ है  गहरे सावन से शबनम फिरदौस