مکافات_عمل

مکافات عمل
ہاں
کہاں ہم کو
معلوم تھا
ایک دن
اس قدر
منہ کی کھائیں گے ہم
اور غلاظت کی دلدل میں دھنس جائیں گے
ہاں
کہاں ہم کو معلوم تھا
وائرس
ہم پہ ہوگا مسلط کبھی
اور خدائی ہماری رہے گی دھری
ہاتھ دھو ،دھو کے چمڑے ادھڑ جائیں گے
صاف ہوں گے نہیں
دست _ عیسی بھی
اب تو میسر نہیں
رات گزرے گی اپنی
ٹہلتے ہوئے
بڑبڑاتے ہوئے
موت سے خوف کھاتے ہوئے
شبنم فردوس

Comments