Posts

Showing posts from October, 2021

Ghazal _ zindagani javedani bhi nahi by Amjad Islam Amjad

زندگانی جاودانی بھی نہیں لیکن اس کا کوئی ثانی بھی نہیں ہے سوا نیزے پہ سورج کا علم تیرے غم کی سائبانی بھی نہیں منزلیں ہی منزلیں ہیں ہر طرف راستے کی اک نشانی بھی نہیں آئنے کی آنکھ میں اب کے برس کوئی عکس مہربانی بھی نہیں آنکھ بھی اپنی سراب آلود ہے اور اس دریا میں پانی بھی نہیں جز تحیر گرد باد زیست میں کوئی منظر غیر فانی بھی نہیں درد کو دل کش بنائیں کس طرح داستان غم کہانی بھی نہیں یوں لٹا ہے گلشن وہم و گماں کوئی خار بد گمانی بھی نہیں امجد اسلام امجد  ज़िंदगानी जावेदानी भी नहीं लेकिन इस का कोई सानी भी नहीं है सवा-नेज़े पे सूरज का अलम तेरे ग़म की साएबानी भी नहीं मंज़िलें ही मंज़िलें हैं हर तरफ़ रास्ते की इक निशानी भी नहीं आइने की आँख में अब के बरस कोई अक्स-ए-मेहरबानी भी नहीं आँख भी अपनी सराब-आलूद है और इस दरिया में पानी भी नहीं जुज़ तहय्युर गर्द-बाद-ए-ज़ीस्त में कोई मंज़र ग़ैर-फ़ानी भी नहीं अमजद इस्लाम अमजद  दर्द को दिलकश बनाएँ किस तरह दास्तान-ए-ग़म कहानी भी नहीं यूँ लुटा है गुलशन-ए-वहम-ओ-गुमाँ कोई ख़ार-ए-बद-गुमानी भी नहीं अमजद इस्लाम अमजद

Nazm_Hasil_E_Zindagi_Poet_Shabnam Firdaus

Image
حاصلِ زندگی وہ جب ناراض ہوتا ہے  میں اکثر اس سے کہتی ہوں  ہزاروں عیب ہیں مجھ میں  تو رشتہ توڑ لو نہ تم  مجھے پھر چھوڑ دو ناں تم  وہ کچھ لمحے تو بالکل چپ ہو جاتا ہے  امڈتے اشکوں کو اپنے  چھپا کر پلکوں کے پیچھے دبا کر درد سینے میں  بڑے ہی پیار سے بے ربط لہجے میں مرے ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں لے کر تھپکتا ہے  وہ کہتا ہے  دوبارہ ہجر کی باتیں نہ کرنا تم  مرا دل ایسی باتوں سے دھڑکنا بھول جاتا ہے  مری سانسیں اٹکتی ہیں زمیں رکتی ہوئی معلوم ہوتی ہے  مری جاں سوچ کر دیکھو  کبھی ایسا جو ہو جائے  زمیں چلنے سے رک جائے  تباہ ہو جائے گی دنیا  نہ دن سے رات ہو گی اور نہ کوئی رُت ہی بدلے گی  جدھر نظریں اٹھیں گی پھر  بیاباں دشت ہی ہو گا  مری جاں یاد رکھنا تم  میں زندہ ہوں فقط جو ساتھ ہے تیرا  رہیں سانسیں مری چلتی  ضروری پیار ہے تیرا  میں یہ بھی جانتا ہوں جاں ذرا ہوں تیز غصے کا  مگر تم ہو جنوں میرا  یہ ہے معلوم تم کو بھی  ہو حاصل زندگی کا تم  چلو مانا کہ تم کو چھوڑ دیتا ہوں  میں رشتہ توڑ لیتا ہوں  مگر بولو مرے بن رہ سکو گی تم ؟   نہ کوئی خواب ٹوٹے گا ؟ لبوں پہ درد کا نغمہ نہیں ہو گا  میں سن کے سا